وزیر اعظم شہباز اور کابینہ ارکان نے تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کر لیا۔

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے ارکان نے کفایت شعاری کو فروغ دینے کی حکومتی کوششوں کے تحت بدھ کو رضاکارانہ طور پر اپنی تنخواہیں اور مراعات ترک کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ فیصلہ وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا جس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول کے معاہدے، پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کی تشکیل اور دیگر پر بریفنگ سمیت مختلف ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کابینہ کے ارکان کو آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کے معاہدے پر بریفنگ دی۔ بتایا گیا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے قومی معیشت کو بہتر بنانے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
پی آئی اے کی نجکاری کی جانب ایک اہم پیش رفت کے طور پر، وفاقی کابینہ نے پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے قیام کی منظوری دے دی۔
ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کابینہ کے ارکان نے 16 مارچ کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
اس سے قبل پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کی وجہ سے تنخواہ اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
ایوان صدر کے ایک اعلان کے مطابق، "صدر نے اپنی تنخواہ اور مراعات کے حوالے سے قومی خزانے پر زیادہ بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔"